جو بات کہنی ہے مجھ کو وہ کہنے والا ہوں
جو بات کہنی ہے مجھ کو وہ کہنے والا ہوں
کسی کے خوف سے کب چپ میں رہنے والا ہوں
کہاں کہاں مجھے روکو گے بند باندھوگے
میں چڑھتا دریا ہوں ہر سمت بہنے والا ہوں
تمہارے چاہنے والوں سے میں بھی واقف ہوں
تمہارا درد میں تنہا ہی سہنے والا ہوں
مری بھی بات سنو میری شکل پہچانو
تمہارے شہر کا اک میں بھی رہنے والا ہوں
ہر ایک شخص ندامت سے سرنگوں ہوگا
بڑے سلیقے سے وہ بات کہنے والا ہوں
زمانہ کوئی سزا دے کہ کہہ دے دیوانہ
متینؔ میں کہاں خاموش رہنے والا ہوں
- کتاب : 1971 ki Muntakhab Shayri (Pg. 104)
- Author : Kumar Pashi, Prem Gopal Mittal
- مطبع : P.K. Publishers, New Delhi (1972)
- اشاعت : 1972
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.