جو بنے گا وہی بنانا ہے
جو بنے گا وہی بنانا ہے
کیا کریں چاک اسے گھمانا ہے
یہ مرا گھر ہے وہ زمانہ ہے
اب بتاؤ کدھر کو جانا ہے
پھول کالر پہ بس لگانا ہے
کتنا آسان مسکرانا ہے
جھولتی ہے کمان پر چڑیا
اور ترکش میں آشیانہ ہے
پڑ گئی ہے زبان الجھن میں
جو چھپانا ہے وہ بتانا ہے
ہم جہاں ہیں وہیں پہ ملتے ہیں
جو پتہ ہے وہی ٹھکانہ ہے
میں نے پتھر تو کر لیا خود کو
اب تری راہ سے ہٹانا ہے
- کتاب : ہجر کی دوسری دوا (Pg. 90)
- Author : فہمی بدایونی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.