Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو بشر خود کو بھی نہ پہچانے

عابد مناوری

جو بشر خود کو بھی نہ پہچانے

عابد مناوری

MORE BYعابد مناوری

    جو بشر خود کو بھی نہ پہچانے

    وہ رموز حیات کیا جانے

    وہی شمعیں وہی ہیں پروانے

    لوگ دہرا رہے ہیں افسانے

    جی میں کیا آئی آج اے ناصح

    آئے ہو میکدے میں سمجھانے

    ہر گلی میں ہیں ہر زباں پر ہیں

    میری دیوانگی کے افسانے

    دل کو خدشوں نے آ کے گھیر لیا

    لی جو چٹکی کسی تمنا نے

    جس نے دنیا میں حق پرستی کی

    اس کو جینے دیا نہ دنیا نے

    اف فریب جمال ذوق نظر

    ہم انہیں آج بھی نہ پہچانے

    فرق کیا تجھ میں ہم میں اے ناصح

    تو بھی دیوانہ ہم بھی دیوانے

    صاف گوئی کا یہ نتیجہ ہے

    اپنے بھی ہو گئے ہیں بیگانے

    ساری دنیا کو ان سے نسبت ہے

    ہم سے وابستہ ہیں جو افسانے

    مہر و ماہ و نجوم کچھ بھی نہیں

    تو جو اپنی خودی کو پہچانے

    ہم نے دنیا کو پھر بھی اپنایا

    غم دئے گو ہزاروں دنیا نے

    معجزہ ہے کہ بزم عابدؔ میں

    رقص فرما رہے ہیں پیمانے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے