Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو بے کہے سنے آئے صدا رکھیں نہ رکھیں

فیروز ناطق خسرو

جو بے کہے سنے آئے صدا رکھیں نہ رکھیں

فیروز ناطق خسرو

MORE BYفیروز ناطق خسرو

    جو بے کہے سنے آئے صدا رکھیں نہ رکھیں

    یہ اختیار ہے کس پاس کیا رکھیں نہ رکھیں

    ہمارے قدموں کے نیچے سرک رہی ہے زمیں

    کسی سے کیا کوئی شکوہ گلہ رکھیں نہ رکھیں

    یہ سوچ بھی کبھی آئی نہیں اے رب کریم

    بجز خدا کوئی تجھ سا خدا رکھیں نہ رکھیں

    بہ نام حسن ستم وہ کریں نئے سے نیا

    بہ نام عشق کرم وہ روا رکھیں نہ رکھیں

    تمام رات اسی اک ادھیڑ بن میں کٹی

    وصال یار یہ دل آئنہ رکھیں نہ رکھیں

    ہمارا ذہن جدا ہو کے ہم سے سوچتا ہے

    سو اپنے آپ سے اب واسطہ رکھیں نہ رکھیں

    ہمارے ہاتھ میں گہری ہے دوستی کی لکیر

    صلائے عام ہے خسروؔ صلہ رکھیں نہ رکھیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے