جو بھی آیا ہے یہاں ہو کے ہی سرشار اٹھا
جو بھی آیا ہے یہاں ہو کے ہی سرشار اٹھا
سب کا آنگن ہے نہ تو بیچ میں دیوار اٹھا
مسئلہ اور الجھتا ہے غلط فہمی سے
پہلے تو بات تو کر بعد میں تلوار اٹھا
دل بھی روشن ہو تری آنکھوں میں نور آ جائے
جذبہ صادق ہے تو اک ایسا ہی مینار اٹھا
سرخ رو اور بھی ہوتی گئی مقتل کی زمیں
سر ہمارا بھی کچھ اس طرح سر دار اٹھا
تیز تر ہو گئے جب گردش دوراں کے قدم
ہاتھ میں جام لئے جھوم کے مے خوار اٹھا
ظلم جب حد سے بڑھا ہاتھ میں کرپان لئے
اپنے نشترؔ کی طرح کون یہ سردار اٹھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.