جو بھی گھائل تری نظر کے ہوئے
جو بھی گھائل تری نظر کے ہوئے
گھاٹ کے وہ رہے نہ گھر کے ہوئے
جن میں ہمت نہیں تھی اڑنے کی
خوش پرندوں کے پر کتر کے ہوئے
وہ بھی توڑا کئے ہمیں ہر دن
ہم بھی یکجا بکھر بکھر کے ہوئے
لوگ میری طرف سے تیری طرف
خوف سے ہو گئے یہ ڈر کے ہوئے
آپ تھے سچ کی آخری امید
آپ بھی آج سے ادھر کے ہوئے
زخم تو جوں کے توں رہے لیکن
دل پہ احسان چارہ گر کے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.