جو بھی کہنا ہے سب کہوں گی میں
جو بھی کہنا ہے سب کہوں گی میں
اب نہ بولی تو کب کہوں گی میں
حالت زار اپنی کہنی ہے
پاس بیٹھو گے تب کہوں گی میں
چاند بن کر فلک پہ چمکے گا
شعر جو نصف شب کہوں گی میں
خوف دنیا نکال کر دل سے
جو نہ کہہ پائی اب کہوں گی میں
تیرے دل تک ضرور پہنچے گی
بات شعروں میں جب کہوں گی میں
میں روایات کی امیں ٹھہری
جو لگے گا عجب کہوں گی میں
اتنی کم ظرف تو نہیں عنبرؔ
خود ہی اپنی طلب کہوں گی میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.