Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو بھی مل جاتا ہے گھر بار کو دے دیتا ہوں

اختر نظمی

جو بھی مل جاتا ہے گھر بار کو دے دیتا ہوں

اختر نظمی

MORE BYاختر نظمی

    جو بھی مل جاتا ہے گھر بار کو دے دیتا ہوں

    یا کسی اور طلب گار کو دے دیتا ہوں

    دھوپ کو دیتا ہوں تن اپنا جھلسنے کے لئے

    اور سایہ کسی دیوار کو دے دیتا ہوں

    جو دعا اپنے لئے مانگنی ہوتی ہے مجھے

    وہ دعا بھی کسی غم خوار کو دے دیتا ہوں

    مطمئن اب بھی اگر کوئی نہیں ہے نہ سہی

    حق تو میں پہلے ہی حق دار کو دے دیتا ہوں

    جب بھی لکھتا ہوں میں افسانا یہی ہوتا ہے

    اپنا سب کچھ کسی کردار کو دے دیتا ہوں

    خود کو کر دیتا ہوں کاغذ کے حوالے اکثر

    اپنا چہرہ کبھی اخبار کو دے دیتا ہوں

    میری دوکان کی چیزیں نہیں بکتی نظمیؔ

    اتنی تفصیل خریدار کو دے دیتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے