جو بھی مل جاتا ہے گھر بار کو دے دیتا ہوں
جو بھی مل جاتا ہے گھر بار کو دے دیتا ہوں
یا کسی اور طلب گار کو دے دیتا ہوں
دھوپ کو دیتا ہوں تن اپنا جھلسنے کے لئے
اور سایہ کسی دیوار کو دے دیتا ہوں
جو دعا اپنے لئے مانگنی ہوتی ہے مجھے
وہ دعا بھی کسی غم خوار کو دے دیتا ہوں
مطمئن اب بھی اگر کوئی نہیں ہے نہ سہی
حق تو میں پہلے ہی حق دار کو دے دیتا ہوں
جب بھی لکھتا ہوں میں افسانا یہی ہوتا ہے
اپنا سب کچھ کسی کردار کو دے دیتا ہوں
خود کو کر دیتا ہوں کاغذ کے حوالے اکثر
اپنا چہرہ کبھی اخبار کو دے دیتا ہوں
میری دوکان کی چیزیں نہیں بکتی نظمیؔ
اتنی تفصیل خریدار کو دے دیتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.