Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو بیتی ہے جو بیتے گی سب افسانے لگے ہم کو

مصحف اقبال توصیفی

جو بیتی ہے جو بیتے گی سب افسانے لگے ہم کو

مصحف اقبال توصیفی

MORE BYمصحف اقبال توصیفی

    جو بیتی ہے جو بیتے گی سب افسانے لگے ہم کو

    اسے دیکھا تو اپنے خواب ہی سچے لگے ہم کو

    انہیں دیکھا تو جیسے پر شکستہ کوئی طائر ہو

    وہ اپنی ڈار سے بچھڑے تھکے ہارے لگے ہم کو

    بہت ناراض تھے خود سے کسی سے کچھ نہیں بولے

    وہ اک کونے میں یوں بیٹھے ہوئے اچھے لگے ہم کو

    سمجھتے ہی نہ تھے سمجھایا ان کو راستہ دل کا

    کئی نقشوں کو پھیلایا کئی گھنٹے لگے ہم کو

    وہی افسانے دنیا کے اب ان سے ہم کو کیا لینا

    کبھی اکتا گئے ان سے کبھی اچھے لگے ہم کو

    ذرا ہٹ کر جو اپنے آپ کو کچھ دور سے دیکھا

    تو جن باتوں پہ اتنا روئے تھے قصے لگے ہم کو

    انہیں دنیا کا ایسا موہ سوچو تو ہنسی آئے

    وہ ستر سال کے ہوں گے مگر بچے لگے ہم کو

    بچا کر لائے اس تنہائی کو ہم بھیڑ سے مصحفؔ

    پھر اک رکشا میں بیٹھے اور بڑے دھکے لگے ہم کو

    مأخذ :
    • کتاب : Sitara Ya Aasman (Pg. 59)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے