جو چاہتے ہو کہ منزل تمہاری جادہ ہو
جو چاہتے ہو کہ منزل تمہاری جادہ ہو
تو اپنا ذہن بھی اس کے لیے کشادہ ہو
وہ یاد آئے تو اپنا وجود ہی نہ ملے
نہ یاد آئے تو مجھ کو تھکن زیادہ ہو
پہاڑ کاٹ دوں سورج کو ہاتھ پر رکھ لوں
ذرا خیال میں شامل اگر ارادہ ہو
سمجھ سکو جو زمانے کے تم نشیب و فراز
تو اپنے عہد کے بچوں سے استفادہ ہو
یہ سوچتا ہوں وہ جس دم مری تلاش کرے
حقیقتوں کا مرے جسم پر لبادہ ہو
ہے جستجو مجھے اک ایسے شخص کی یارو
جو خوش مزاج بھی ہو اور دل کا سادہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.