Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو چاہوں بھی تو اب خود کو بدل سکتا نہیں ہوں

اسلام عظمی

جو چاہوں بھی تو اب خود کو بدل سکتا نہیں ہوں

اسلام عظمی

MORE BYاسلام عظمی

    جو چاہوں بھی تو اب خود کو بدل سکتا نہیں ہوں

    سمندر ہوں کناروں سے نکل سکتا نہیں ہوں

    میں یخ بستہ فضاؤں میں اسیر زندگی ہوں

    تری سانسوں کی گرمی سے پگھل سکتا نہیں ہوں

    مرے پاؤں کے نیچے جو زمیں ہے گھومتی ہے

    تو یوں اے آسماں میں بھی سنبھل سکتا نہیں ہوں

    خود اپنے دشمنوں کے ساتھ سمجھوتا ہے ممکن

    میں تیرے دشمنوں کے ساتھ چل سکتا نہیں ہوں

    وہ پودا نفرتوں کا ہے جہاں چاہے اگا لو

    محبت ہوں میں ہر مٹی میں پھل سکتا نہیں ہوں

    انہیں لڑنا پڑے گا مجھ سے جب تک ہوں میں زندہ

    حصار دشمناں سے گو نکل سکتا نہیں ہوں

    کھلے ہیں راستے کتنے مرے رستے میں عظمیؔ

    مگر میں ہوں کہ ہر سانچے میں ڈھل سکتا نہیں ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے