Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو چاند کو آغوش میں لینے پہ اڑا تھا

بدر شمسی

جو چاند کو آغوش میں لینے پہ اڑا تھا

بدر شمسی

MORE BYبدر شمسی

    جو چاند کو آغوش میں لینے پہ اڑا تھا

    ہر چند وہ بچہ تھا مگر دل کا بڑا تھا

    جب اپنی ہی پہچان سے رن اپنا پڑا تھا

    ہم ایسے جیالوں پہ بھی وہ وقت کڑا تھا

    طوفان سے لڑنے کی علامت تھا جو سوچو

    یوں کہنے کو مٹی کا وہ اک کچا گھڑا تھا

    کھل کر مجھے اک سانس کا لینا بھی تھا مشکل

    حالات کا نیزہ مرے سینے میں گڑا تھا

    وہ تیر چلاتا رہا نزدیک سمجھ کر

    لیکن میں نشانے سے بہت دور کھڑا تھا

    دیکھا تو ہمیں ٹوٹ کے دو ٹکڑے ہوئے تھے

    دشمن کی صفوں میں بھی ہمارا ہی دھڑا تھا

    ہر دھوپ میں جلنا ہی رہا اس کا مقدر

    دیوار کا سایہ پس دیوار پڑا تھا

    ہنگامۂ جاں شور انا دل کی قیامت

    میں کتنے محاذوں پہ اکیلا ہی لڑا تھا

    ہر زخم جو بخشا تھا مجھے اس کی نظر نے

    اے بدرؔ نگینے کی طرح دل میں جڑا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے