Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو چند لمحوں میں بن گیا تھا وہ سلسلہ ختم ہو گیا ہے

محشر آفریدی

جو چند لمحوں میں بن گیا تھا وہ سلسلہ ختم ہو گیا ہے

محشر آفریدی

MORE BYمحشر آفریدی

    جو چند لمحوں میں بن گیا تھا وہ سلسلہ ختم ہو گیا ہے

    یہ تم نے کیسا یقیں دلایا مغالطہ ختم ہو گیا ہے

    زبان ہونٹوں پہ جا کے پھیکی ہی لوٹ آتی ہے کچھ دنوں سے

    نمک نہیں ہے ترے لبوں میں یا ذائقہ ختم ہو گیا ہے

    گمان گاؤں سے میں چلا تھا یقین کی منزلوں کی جانب

    مگر توہم کے جنگلوں میں ہی راستہ ختم ہو گیا ہے

    وہ گفتگوؤں کے نرم چشمہ کہیں فزا میں ہی جم گئے ہیں

    وہ سارے میسج وہ شاعری کا تبادلہ ختم ہو گیا ہے

    کل ایک صدمہ پڑا تھا ہم پر کے جس نے دل کو ہلا دیا تھا

    چلو کے سینے کا جائزہ لیں کہ زلزلہ ختم ہو گیا ہے

    مرے تصور میں اتنی وسعت نہیں کے تیرا بدن سمائے

    میں تجھ کو سوچوں تو ایسا لگتا ہے حافظہ ختم ہو گیا ہے

    میں تجھ کو پا کر ہی مطمئن ہوں اب اور کوئی طلب نہیں ہے

    جو آج تک تھا نصیب سے وہ مطالبہ ختم ہو گیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے