جو چند لوگ مرے شعر سن کے جاتے ہیں
جو چند لوگ مرے شعر سن کے جاتے ہیں
طلسم ہوش ربا پڑھنے بیٹھ جاتے ہیں
مسرتوں کو سمجھنے کی کیسی رت آئی
سگان شہر بھی اب قہقہے لگاتے ہیں
لباس مانگ کے پہنا ہے کچھ رفیقوں نے
اور اس پہ لطف مجھے آئنہ دکھاتے ہیں
وہی بتائیں گے تنہا شبوں کی معراجیں
جو اپنی ذات کے مدفن میں ڈوب جاتے ہیں
ہر ایک لمحہ کسی جا رہی ہیں زنجیریں
عجب غلام ہیں ہم پھر بھی مسکراتے ہیں
نجانے کون مجھے یاد کر کے رویا قیسؔ
ہوا کے دوش پہ اشکوں کے جام آتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.