Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو چشم شوق کی حالت سے آشکار نہ تھا

قدرعریضی

جو چشم شوق کی حالت سے آشکار نہ تھا

قدرعریضی

MORE BYقدرعریضی

    جو چشم شوق کی حالت سے آشکار نہ تھا

    وہ انتظار بہ عنوان انتظار نہ تھا

    یہ اور کیا تھا کسی کا جو انتظار نہ تھا

    نظر کو چین نہ تھا قلب کو قرار نہ تھا

    عروج عشق میں تھیں بدگمانیاں ایسی

    کسی کا ذکر ہی کیا اپنا اعتبار نہ تھا

    ترے خیال کی نیرنگیوں کا تھا یہ اثر

    کبھی قرار تھا دل کو کبھی قرار نہ تھا

    مجھے وہاں کے نظارے کا حال کیا معلوم

    جہاں نگاہ اٹھانے کا اختیار نہ تھا

    نہ آئے وہ مجھے تھا جن کا انتظار شدید

    قیامت آئی قیامت کا انتظار نہ تھا

    قرار اس کی جدائی میں کس طرح آتا

    خیال جب کسی مرکز پہ برقرار نہ تھا

    جو اعتبار دلایا تھا آپ نے مجھ کو

    وہ اعتبار کا دھوکہ تھا اعتبار نہ تھا

    جب اس کے سامنے پہنچا ہوں میں نہیں معلوم

    قرار تھا مجھے اس وقت یا قرار نہ تھا

    اڑائے تھے ترے جلوے نے جس کے ہوش و حواس

    وہ ہوشیار ہوا بھی تو ہوشیار نہ تھا

    جمال یار کا عین الیقیں تھا لیکن

    مری نظر کا مرے دل کو اعتبار نہ تھا

    ہمارے دل کا تلون ارے معاذ اللہ

    نظام فکر بہرحال برقرار نہ تھا

    وہ کس مقام پہ تھا تیرا نقش پا ایسا

    جو میرے سجدۂ الفت کی یادگار نہ تھا

    میں کیا بتاؤں انہیں قدرؔ جو یہ پوچھتے ہیں

    بھر آئیں کس لیے آنکھیں جو دل پہ بار نہ تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے