جو چہرے چمکتے تھے وہ مرجھائے ہوئے ہیں
جو چہرے چمکتے تھے وہ مرجھائے ہوئے ہیں
لگتا ہے بہاروں کے یہ ٹھکرائے ہوئے ہیں
جب جھوٹوں کے چہرے سے ہٹایا گیا پردا
سچ سامنے آیا تو وہ جھنجھلائے ہوئے ہیں
مجھ پر جو کیا کرتے تھے الزام تراشی
اخلاص سے اب میرے وہ شرمائے ہوئے ہیں
انسان کے بس میں نہیں سیدھا انہیں کرنا
وہ لوگ جو پیدائشی بل کھائے ہوئے ہیں
یہ بات الگ ہے مرے گھر تک نہیں آئے
خوابوں میں کئی بار تو وہ آئے ہوئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.