Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو چہرے چمکتے تھے وہ مرجھائے ہوئے ہیں

یاسمین مومل

جو چہرے چمکتے تھے وہ مرجھائے ہوئے ہیں

یاسمین مومل

MORE BYیاسمین مومل

    جو چہرے چمکتے تھے وہ مرجھائے ہوئے ہیں

    لگتا ہے بہاروں کے یہ ٹھکرائے ہوئے ہیں

    جب جھوٹوں کے چہرے سے ہٹایا گیا پردا

    سچ سامنے آیا تو وہ جھنجھلائے ہوئے ہیں

    مجھ پر جو کیا کرتے تھے الزام تراشی

    اخلاص سے اب میرے وہ شرمائے ہوئے ہیں

    انسان کے بس میں نہیں سیدھا انہیں کرنا

    وہ لوگ جو پیدائشی بل کھائے ہوئے ہیں

    یہ بات الگ ہے مرے گھر تک نہیں آئے

    خوابوں میں کئی بار تو وہ آئے ہوئے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے