Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو چیز مقدر میں نہیں ہے وہ نہیں ہے

منزل لوہا ٹھیری

جو چیز مقدر میں نہیں ہے وہ نہیں ہے

منزل لوہا ٹھیری

MORE BYمنزل لوہا ٹھیری

    جو چیز مقدر میں نہیں ہے وہ نہیں ہے

    امید پھر اس چیز کی کیوں ذہن نشیں ہے

    تجھ کو نہ یقیں ہو تو نگاہوں سے مری دیکھ

    کوئی بھی ہے دنیا میں تو اک تو ہی حسیں ہے

    اب کوئی اسے کفر سمجھتا ہو تو سمجھے

    تو پاؤں جہاں رکھ دے وہیں عرش بریں ہے

    کچھ روز سے عالم ہے یہ دیوانے کا تیرے

    دل اور کہیں ہے تو نظر اور کہیں ہے

    تو چاند پہ جا چاہے ستاروں پہ چلا جا

    اے خاک کے پتلے ترے رہنے کو زمیں ہے

    صرف اس کے لئے دہر کے غم مول لئے ہیں

    جو دل میں مکیں ہے مری آنکھوں میں مکیں ہے

    جس شاخ پہ جلتا ہوا چھوڑا تھا نشیمن

    میں کنج قفس میں ہوں مری روح وہیں ہے

    احباب مرے مجھ سے یہ کیوں پوچھ رہے ہیں

    اب رسم وفا سارے زمانے میں کہیں ہے

    شکوہ نہ شکایت ہے کوئی اہل ستم سے

    منزلؔ میں نہیں ہے تو یہی چیز نہیں ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے