جو دہر کی نظر میں خداوند ہوش ہے
جو دہر کی نظر میں خداوند ہوش ہے
اس انتہائے ظلم پہ وہ بھی خموش ہے
صحرا کی منزلوں سے پرے ہے وہ لالہ زار
پردے میں جس کی رت کے کوئی مے فروش ہے
تہذیب استوار کی خواہش کی راہ میں
نام دگر حیات کا جوش و خروش ہے
کل تو سنے گا ظلم سے میرا مکالمہ
اپنا جہان آج ہی محتاج گوش ہے
انساں پکارتا ہے کوئی انقلاب آئے
پتھر کی بات اور ہے پتھر خموش ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.