جو درد میں نہ ہوئی کچھ کمی تو کیا ہوگا
جو درد میں نہ ہوئی کچھ کمی تو کیا ہوگا
غموں سے چور رہی زندگی تو کیا ہوگا
بدل رہا ہے نظام چمن یہ سچ ہے مگر
سسکتی رہ گئی کوئی کلی تو کیا ہوگا
ہم اپنا خون جگر تک پلائیں گے غم کو
بجھی نہ پھر بھی اگر تشنگی تو کیا ہوگا
کیا ہے ہم نے بھی دعویٰ وفا پرستی کا
جو بندگی نہ ادا ہو سکی تو کیا ہوگا
غم حیات سے فیضیؔ فرار ممکن ہے
نگاہ مرگ نے کی بے رخی تو کیا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.