Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو دشت خوابوں میں اکثر دکھائی دیتا ہے

وامق جونپوری

جو دشت خوابوں میں اکثر دکھائی دیتا ہے

وامق جونپوری

MORE BYوامق جونپوری

    جو دشت خوابوں میں اکثر دکھائی دیتا ہے

    وہ جاگنے پہ مرا گھر دکھائی دیتا ہے

    ہماری خامہ طرازی سے بچ کے رہیے حضور

    کہ دست مست میں خنجر دکھائی دیتا ہے

    جو دور سے اسے دیکھو تو چاند جیسا لگے

    قریب جاؤ تو پتھر دکھائی دیتا ہے

    صنم تراش گرسنہ ہے ان دنوں شاید

    کہ ہر مجسمہ لاغر دکھائی دیتا ہے

    نہ جس کی شکل ہے اس کی نہ جس کی عمر اس کی

    وہ مجھ کو شیشے میں اکثر دکھائی دیتا ہے

    ہے اس کا موجب تعمیر کوئی جرم ضرور

    جو سب سے اونچا نیا گھر دکھائی دیتا ہے

    رہ فرار خلاؤں میں بھی نہیں ملتی

    بس ایک گنبد بے در دکھائی دیتا ہے

    ہے جس کی ٹھوکروں میں آب زندگی وامقؔ

    وہ تشنگی کا سمندر دکھائی دیتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے