جو دست اہل محبت کو اختیار ملے
جو دست اہل محبت کو اختیار ملے
گدا کو پھول ملیں بادشہ کو خار ملے
یہ شہر شیشہ گراں ہے یہاں یہی ہوگا
کہ سنگ ایک ملا آئنے ہزار ملے
ہمیشہ ہونٹوں پہ اس کے ہنسی نظر آئی
ہماری آنکھوں میں آنسو بھی بے شمار ملے
گئے تھے شہر سے باہر اداسیاں دھونے
اور اس سفر میں سب آئینے پر غبار ملے
ملا نہ دوست بھی کوئی پرانی گلیوں میں
سب اپنے شہر میں مصروف کاروبار ملے
کبھی تو جھانک ذرا منظر نگہ سے ادھر
کبھی تو آقا کوئی محو انتظار ملے
بتانا اس کو کہ سب ڈھونڈتے رہے ہیں اسے
جو راستے میں کبھی تم کو تاجدارؔ ملے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.