جو دیکھے تھے وہ سارے خواب رخصت ہو گئے ہیں
جو دیکھے تھے وہ سارے خواب رخصت ہو گئے ہیں
ہمارے سب ادب آداب رخصت ہو گئے ہیں
یہ دنیا جس گھرانے کے سبب تو نے بنائی
تری دنیا سے وہ بے آب رخصت ہو گئے ہیں
نگہباں تھے جو ساحل پر ہماری کشتیوں کے
وہ سب کے سب سر گرداب رخصت ہو گئے ہیں
پڑا ہے جب قبیلے پر ہمارے وقت کوئی
ہمارے معتبر احباب رخصت ہو گئے ہیں
طلوع صبح کی افواہ پر محفل سے اس کی
ہزاروں انجم و مہتاب رخصت ہو گئے ہیں
- کتاب : Mizgan(Raees Ahmad Ansari Number : Shumara Number-027,028) (Pg. 266)
- Author : Naushad Momin
- مطبع : M. N. Kashif (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.