Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو دیکھتے ہوئے نقش قدم گئے ہوں گے

شمیم کرہانی

جو دیکھتے ہوئے نقش قدم گئے ہوں گے

شمیم کرہانی

MORE BYشمیم کرہانی

    جو دیکھتے ہوئے نقش قدم گئے ہوں گے

    پہنچ کے وہ کسی منزل پہ تھم گئے ہوں گے

    پلٹ کے دشت سے آئیں گے پھر نہ دیوانے

    پکار لو کہ ابھی کچھ قدم گئے ہوں گے

    جو ماورائے تصور نہیں کوئی صورت

    تو بت کدے ہی تک اہل حرم گئے ہوں گے

    ترے جنوں نے پکارا تھا ہوش والوں کو

    نہ جانے کون سے عالم میں ہم گئے ہوں گے

    ملیں گی منزل آخر کے بعد بھی راہیں

    مرے قدم کے بھی آگے قدم گئے ہوں گے

    نہ پوچھ حوصلۂ ہم رہان سہل پسند

    جہاں تھکن نے کہا ہوگا تھم گئے ہوں گے

    جو کہہ رہے ہیں کہ آئی نظر نہ منزل دوست

    وہ لوگ جانب دیر و حرم گئے ہوں گے

    کہاں سے آئے دیار شفق میں رنگینی

    ادھر سے تیرے شہیدان غم گئے ہوں گے

    شمیمؔ ہمت پائے طلب کی بات نہ پوچھ

    وہاں گیا ہوں جہاں لوگ کم گئے ہوں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے