جو ڈھانپیں تن کو وہ جامے کہاں ہیں
جو ڈھانپیں تن کو وہ جامے کہاں ہیں
ذرا ڈھونڈو نسب نامے کہاں ہیں
نشان عظمت اسلاف ہیں جو
بزرگوں کے وہ عمامے کہاں ہیں
دل وحشت اثر کچھ تو بتا دے
خموشی کیوں ہے ہنگامے کہاں ہیں
نشاں منزل کا شاید ان میں پائیں
ادھر لاؤ سفر نامے کہاں ہیں
لکھا کرتے تھے جو ببیاکؔ ہو کر
سخن دانوں کے وہ خامے کہاں ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.