جو دل لگی ہے اسے دل سے مت لگا لیا کر
جو دل لگی ہے اسے دل سے مت لگا لیا کر
ہنسی کی بات کوئی ہو تو ہنس ہنسا لیا کر
وہ راستہ نہیں محفوظ اس طرف جب بھی
سفر کرے تو کوئی قافلہ بنا لیا کر
غلط ہے جو بھی کمائے ادھر ادھر کر دے
برے دنوں کے لئے کچھ نہ کچھ بچا لیا کر
کہا نہ کر کہ مجھے زہر سے نہیں رغبت
تجھے وہ پیار سے جو کچھ کھلائے کھا لئے کر
اگر ہے شوق ترا رنگ سانولا ہو جائے
تو میری جان ذرا دھوپ میں نہا لیا کر
یہ بات سچ ہے کہ مصروف ہوں بہت پھر بھی
ستائے جب تجھے تنہائی تو بلا لیا کر
سمجھنا ٹھیک نہیں بے وفائی غفلت کو
جب آئے دل میں کوئی شک تو آزما لیا کر
اسے یہ ظاہری باتیں پسند ہیں عاصمؔ
وہ آئے جب تجھے ملنے تو گھر سجا لیا کر
- کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 106)
- Author :عاصم واسطی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.