جو دل پر بوجھ ہے یا رب ذرا بھی کم نہیں ہوتا
جو دل پر بوجھ ہے یا رب ذرا بھی کم نہیں ہوتا
زمانہ غم تو دیتا ہے شریک غم نہیں ہوتا
خزانہ علم کا ہے لا زوال ایسا زمانے میں
جسے بانٹو تو بڑھتا ہے پہ ہرگز کم نہیں ہوتا
ہمارا سر بنا ہے دوستو اک خاص مٹی سے
کسی ظالم کی چوکھٹ پر کبھی یہ خم نہیں ہوتا
زہے قسمت خدا نے ضبط کی طاقت مجھے دی ہے
حقیقت میں مرا اشکوں سے دامن نم نہیں ہوتا
ہزاروں آفتیں ہم نے سہیں محبوب کی خاطر
مگر ایثار کا جذبہ ذرا بھی کم نہیں ہوتا
پہنچ سکتا نہیں وہ اپنی منزل پہ کسی صورت
وہ بد قسمت مسافر جس میں کچھ دم خم نہیں ہوتا
ذرا سی بات پر آمادہ ہو جائے جو لڑنے پر
پجاری وہ اہنسا کا چمن گوتم نہیں ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.