جو دل پہ گزرتی ہے وہ سمجھا نہیں سکتے
جو دل پہ گزرتی ہے وہ سمجھا نہیں سکتے
ہم دیکھنے والوں کو نظر آ نہیں سکتے
بے قید و رسوم آئی ہیں گلشن میں بہاریں
اب ہاتھ گریباں کی طرف جا نہیں سکتے
رنگینئ مستقبل روشن ہے نظر میں
ہم تلخی ماحول سے گھبرا نہیں سکتے
مغرور نہ ہو فضل خزاں آ کے چمن میں
ایسے بھی ہیں کچھ پھول جو مرجھا نہیں سکتے
مانا وہ مجھے اپنی نگاہوں سے گرا دیں
لیکن مرے احساس کو ٹھکرا نہیں سکتے
ارباب خرد لاکھ سبک گام ہوں لیکن
بے فیض جنوں راہ طلب پا نہیں سکتے
مانا کہ ترے لطف و کرم خواب ہیں لیکن
ہر شخص کو یہ خواب نظر آ نہیں سکتے
تفسیر دو عالم ہے شکیلؔ اپنا تغزل
میدان غزل چھوڑ کے ہم جا نہیں سکتے
- کتاب : Kulliyat-e-Shakiil Badaayuuni (Pg. 496)
- Author : Shakiil Badaayuuni
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.