Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو دشمن ہے اسے یوں بھی سزا ہم لوگ دیتے ہیں

انتظار نعیم

جو دشمن ہے اسے یوں بھی سزا ہم لوگ دیتے ہیں

انتظار نعیم

MORE BYانتظار نعیم

    جو دشمن ہے اسے یوں بھی سزا ہم لوگ دیتے ہیں

    وہ جب جب زخم دیتا ہے دعا ہم لوگ دیتے ہیں

    ہماری راہ میں کانٹے بچھانا جس کا شیوہ ہے

    وہ ملتا ہے تو پھولوں کی قبا ہم لوگ دیتے ہیں

    ہماری راہ کانٹوں سے بھری ہے سوچ کر آؤ

    زمانے کو بدلنے کی صدا ہم لوگ دیتے ہیں

    کھلا دے ایک دن آ کر یہ مرجھائے ہوئے چہرے

    تجھے آواز اے باد صبا ہم لوگ دیتے ہیں

    یوں ہی آتی نہیں مقتل میں پس منظر کی تابانی

    لہو سے اپنے ہر منظر کھلا ہم لوگ دیتے ہیں

    ہمارے خون کو اتنا بھی ارزاں مت سمجھ دنیا

    ترے ہاتھوں پہ یہ رنگ حنا ہم لوگ دیتے ہیں

    ان آنکھوں میں اگر تھوڑی سی بھی بینائی باقی ہو

    تو اپنی شکل دیکھو آئنہ ہم لوگ دیتے ہیں

    نعیمؔ اپنے لہو کی چیخ سنتا ہی نہیں کوئی

    نہ جانے کس بیاباں میں صدا ہم لوگ دیتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے