Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو ڈوبا تھا وہی سورج ابھرنے کے لئے ہے

امیر امام

جو ڈوبا تھا وہی سورج ابھرنے کے لئے ہے

امیر امام

MORE BYامیر امام

    جو ڈوبا تھا وہی سورج ابھرنے کے لئے ہے

    یہ دنیا ہر قدم حیران کرنے کے لئے ہے

    اگر ہے شوق اڑنے کا تو جاؤ آسماں میں

    زمیں والو زمیں تو پاؤں دھرنے کے لئے ہے

    حفاظت کرتے کرتے شاخ سے گر جائے ہر گل

    مگر خوشبو ہواؤں میں بکھرنے کے لئے ہے

    یہ جو اک رنگ باقی ہے مری آنکھوں میں اب تک

    نہ جانے کون سے خوابوں میں بھرنے کے لئے ہے

    مری تنہائی میں آؤ اور اپنے عکس دیکھو

    یہ آئینہ تمہارے ہی سنورنے کے لئے ہے

    کبھی منزل ہوا کرتا تھا روز اک راستے کی

    جو دل اب راستہ ہے اور گزرنے کے لئے ہے

    مأخذ :
    • کتاب : صبح بخیر زندگی (Pg. 110)
    • Author : امیر امام
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے