Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو ڈوبتے ہوئے بازو نکال لیتا ہے

ہرشت مشرا

جو ڈوبتے ہوئے بازو نکال لیتا ہے

ہرشت مشرا

MORE BYہرشت مشرا

    جو ڈوبتے ہوئے بازو نکال لیتا ہے

    سمندروں میں بھی ٹاپو نکال لیتا ہے

    ادھر میں اس کی ہتھیلی پہ پھول رکھتا ہوں

    ادھر وہ جیب سے بچھو نکال لیتا ہے

    اسی لئے میں گلے سے نہیں لگاتا اسے

    وہ پیرہن سے بھی خوشبو نکال لیتا ہے

    کچھ ایسی پیاس کا مارا ہوا ہے بے صبرا

    کے جام دیکھ کے چلو نکال لیتا ہے

    اسی کے ہاتھ خزانے اثر کے لگتے ہیں

    دعا کے ساتھ جو آنسو نکال لیتا ہے

    کسی کو رقص سکھاتا ہے وقت کا پہیا

    کسی کے پاؤں سے گھنگرو نکال لیتا ہے

    اسی لئے میں سناتا نہیں غزل اس کو

    وہ شعر سن کے ترازو نکال لیتا ہے

    کسی کے کام ہی آئے گا جنگ میں ہرشتؔ

    بدن سے تیر اگر تو نکال لیتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے