جو دور سے ہمیں اکثر خدا سا لگتا ہے
جو دور سے ہمیں اکثر خدا سا لگتا ہے
وہی قریب سے کچھ آشنا سا لگتا ہے
کبھی ہماری نگاہوں سے دیکھ لے اس کو
پھر اس کے بعد بتا تجھ کو کیسا لگتا ہے
تمام رات جلے دن کو سرد مہر بنے
بدن کا شہر بھی شہر انا سا لگتا ہے
وہ اس کی سہمی سی چاہت جفا کی چلمن میں
وہ بے وفا بھی ہمیں با وفا سا لگتا ہے
بکھرتے ٹوٹتے ان زیست کے مکانوں میں
وہ اک مکان ہمیں خوش نما سا لگتا ہے
صلیب و دار پہ چڑھ کر ہوئے ہیں لا فانی
یہ دست مرگ بھی دست دعا سا لگتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.