جو ایک عمر سے محفوظ تھا نگیں مرے پاس
جو ایک عمر سے محفوظ تھا نگیں مرے پاس
ضرورت آن پڑی ہے تو اب نہیں مرے پاس
خدا کرے کہ انہیں بھی کوئی چرا لے جائے
یہ چند قیمتی چیزیں جو رہ گئیں مرے پاس
تمام رات اسی مخمصے میں گزری ہے
کہ شب طویل ہے اور کوئی بھی نہیں مرے پاس
وہ ہستیاں کہ امیدیں تھیں جن سے وابستہ
نہ کوئی سکھ ہی اٹھایا نہ وہ رہیں مرے پاس
خدا کی اتنی بڑی کائنات میں مہدیؔ
نہ آسمان ہے سر پر نہ ہے زمیں مرے پاس
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.