Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو فقیری میں میرؔ ہوتے ہیں

سرفراز بزمی

جو فقیری میں میرؔ ہوتے ہیں

سرفراز بزمی

MORE BYسرفراز بزمی

    جو فقیری میں میرؔ ہوتے ہیں

    کتنے روشن ضمیر ہوتے ہیں

    درد جب تک دوا نہ ہو جائے

    قیس مجنوں نہ ہیر ہوتے ہیں

    عقل سے بھی کبھی کبھی دل کے

    فیصلے ناگزیر ہوتے ہیں

    صرف کردار کی تجلی سے

    دل نصیحت پذیر ہوتے ہیں

    اپنا خود احتساب کر رکھنا

    لوگ منکر نکیر ہوتے ہیں

    کرب کتنا ہے جانیے صاحب

    اشک دل کے سفیر ہوتے ہیں

    جب کوئی آسرا نہیں ہوتا

    حوصلے دستگیر ہوتے ہیں

    یاد ہے وہ نہیں وفا پیشہ

    لوگ پھر بھی اسیر ہوتے ہیں

    ان کے ادنیٰ غلام بھی بزمیؔ

    رشک شاہ و وزیر ہوتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے