جو گئی ہم سے روٹھ کر آواز
جو گئی ہم سے روٹھ کر آواز
ہائے کتنی تھی معتبر آواز
شور دنیا کا سنتے پھرتے ہیں
دل کی سنتا نہیں مگر آواز
اس کی آواز میں تھا اک جادو
کوئی لائے وہ ڈھونڈ کر آواز
ایک سایہ ادھر سے گزرا ہے
وہ گئی ہے ابھی ادھر آواز
ہم نے سن کر کے یہ ہی دیکھا ہے
اب بھی کرتی ہے وہ اثر آواز
خون کے اشک وہ رلاتی ہے
اس کی سنیے تو ڈوب کر آواز
ایک خاموشی دے گئی ہم کو
وہ جو سنتے تھے کھانس کر آواز
اس کا ماتم منائیں ہم چاہے
اب نہ آئے گی لوٹ کر آواز
اور سب لوگ شور کرتے رہے
صرف ہم نے دی مختصر آواز
- کتاب : آہٹ دیوان عزیز (Pg. 137)
- Author : ارشاد عزیز
- مطبع : مرکزی پبلیکیشنز،نئی دہلی (2022)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.