Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو غم نصیب ہیں کیوں وہ خوشی سے ملتے ہیں

رفیع بدایونی

جو غم نصیب ہیں کیوں وہ خوشی سے ملتے ہیں

رفیع بدایونی

MORE BYرفیع بدایونی

    جو غم نصیب ہیں کیوں وہ خوشی سے ملتے ہیں

    اندھیرے دیکھیے کب روشنی سے ملتے ہیں

    جنون شوق کو صحرا نورد پایا ہے

    کچھ اس کے رشتے بھی آوارگی سے ملتے ہیں

    خلوص بھی کوئی بنجر زمین ہے شاید

    ثبوت اس کے مری زندگی سے ملتے ہیں

    وہ بات کہہ دی جسے عقل و دل قبول کریں

    یہ دشمنی ہے تو ہم دشمنی سے ملتے ہیں

    مقام ہوتے ہیں دل کے قریب بھی لیکن

    غرور سے نہیں وہ عاجزی سے ملتے ہیں

    پسند خاطر احباب ہوں نہ ہوں لیکن

    وہ لوگ بھی ہیں جو سادہ دلی سے ملتے ہیں

    امیر لوگوں کو عیش و نشاط کے ساماں

    غریب لوگوں کی فاقہ کشی سے ملتے ہیں

    خود اپنے آپ سے اکثر ملے ہیں یوں بھی رفیعؔ

    کہ جیسے لوگ کسی اجنبی سے ملتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے