جو گھاؤ تم نے دیا تھا وہ گھاؤ زندہ ہے
جو گھاؤ تم نے دیا تھا وہ گھاؤ زندہ ہے
ابھی ہنسو نہ مری جان راؤؔ زندہ ہے
تمہاری دل سے وہی کھیلنے کی عادت ہے
ہمارا اپنا وہی رکھ رکھاؤ زندہ ہے
ابھی نہ سوچ مری ہار تیری جیت ہوئی
ابھی تو کھیل میں انتم پڑاؤ زندہ ہے
ڈرے ڈرے ہوئے سہمے ہوئے اندھیرے ہیں
چراغ بجھ تو رہا ہے دباؤ زندہ ہے
ہمیں یقین ہے ناصرؔ نہیں بھٹک سکتے
ابھی غزل سے ہمارا لگاؤ زندہ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.