جو گر جاؤں سنبھلنا جانتی ہوں
جو گر جاؤں سنبھلنا جانتی ہوں
حوادث سے نمٹنا جانتی ہوں
شکست آئنہ تک بات پہنچے
میں اس درجہ سنورنا جانتی ہوں
ہے میری سادگی میں حسن ایسا
ترے دل میں اترنا جانتی ہوں
بھروسہ رکھنا تم میری وفا پر
میں انگاروں پہ چلنا جانتی ہوں
نہیں قائل میں ہرگز خودکشی کی
مگر میں تجھ پہ مرنا جانتی ہوں
ہوں پانی کی طرح فطرت میں اپنی
میں ہر سانچے میں ڈھلنا جانتی ہوں
بپھر جاؤں تو جیسے لہر کوئی
چٹانوں سے بھی لڑنا جانتی ہوں
جنوں بن کر جو ٹکراؤں خرد سے
حدوں سے بھی گزرنا جانتی ہوں
دعائے نور پڑھ لیتی ہوں اکثر
بلاؤں سے نمٹنا جانتی ہوں
مجھے یہ بھی ہنر آتا ہے جاناں
تری قسمت بدلنا جانتی ہوں
سیاست چھوڑ دی ہے میں نے ورنہ
میں تیرا تخت الٹنا جانتی ہوں
بھلا دیتی ہوں اکثر رنجشوں کو
کہاں تجھ سے میں لڑنا جانتی ہوں
وفا تو نے نہیں کی مجھ سے لیکن
تجھے میں اب بھی اپنا جانتی ہوں
ترے دل پر جو اپنا ہاتھ رکھ دوں
میں تیرا دل بدلنا جانتی ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.