جو گر کے مرے ہاتھ سے ٹوٹا بھی نہیں تھا
جو گر کے مرے ہاتھ سے ٹوٹا بھی نہیں تھا
ایسا بھی نہیں ہے کہ وہ شیشہ بھی نہیں تھا
جب میری حفاظت کے یہ سامان نہیں تھے
تب اتنا مری جان کو خطرہ بھی نہیں تھا
کیا جانئے کیوں بھر سی گئی میری طبیعت
جی بھر کے ترے شہر کو دیکھا بھی نہیں تھا
جن کے لئے یہ جان ہتھیلی پہ رہی ہے
ہوگا مرا قاتل کبھی سوچا بھی نہیں تھا
معلوم نہیں کیسے نکل آئے بھنور سے
ہر چند کے تنکے کا سہارا بھی نہیں تھا
سر رکھا ہے سجدے میں بہت سوچ سمجھ کر
بندے کے لئے اور کوئی چارہ بھی نہیں تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.