جو گفتگو سے قوم کا رہبر لگا مجھے
جو گفتگو سے قوم کا رہبر لگا مجھے
جب ہم سفر بنا تو بہت ڈر لگا مجھے
جب اشک ان کی آنکھ کے پلکوں تک آ گئے
گھر کا ہر ایک گوشہ منور لگا مجھے
لے کر اداسیاں جو تری بزم سے اٹھا
بے حد اجاڑ شہر کا منظر لگا مجھے
اپنے وجود کا لیا جب جب بھی جائزہ
ہر شخص اپنی ذات سے بہتر لگا مجھے
ترک وفا کا جس نے بھی مجھ کو دیا سبق
ہر ایسا دوست راہ کا پتھر لگا مجھے
تھا اس کی بات چیت میں کیسا یہ بانکپن
آئینہ صاف تھا مگر آذر لگا مجھے
رضوانؔ اس کے خواب بہت ہی حسین تھے
ہجر وفا کا جو بھی شناور لگا مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.