Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو گزرے ہے بر عاشق کامل نہیں معلوم

شاہ نصیر

جو گزرے ہے بر عاشق کامل نہیں معلوم

شاہ نصیر

MORE BYشاہ نصیر

    جو گزرے ہے بر عاشق کامل نہیں معلوم

    جبریل ہے ہر آن میں نازل نہیں معلوم

    کیا پردۂ غفلت ہے کچھ اے دل نہیں معلوم

    رہتا ہے شب و روز وہ نازل نہیں معلوم

    ہر دم یہی رہتا ہے یہاں دل میں پس و پیش

    جینے کا بجز مرگ کچھ حاصل نہیں معلوم

    رخ دیکھ کے حیراں ہوں ترا جوں گل خورشید

    چھٹ تیرے مجھے کوئی مقابل نہیں معلوم

    بخشش یہ جو رکھتا ہے بکف بحر ہے کشتی

    کیا جانیے یہ کس سے ہے سائل نہیں معلوم

    بے تھاہ ہو کیا بحر حقیقت کا شناور

    جس کا کہیں آخر لب ساحل نہیں معلوم

    کیوں رہتے ہیں نت ریوڑی کے پھیرے میں عاشق

    اس کے لب شیریں پہ کہیں تل نہیں معلوم

    جراح یہ کہتا ہے مجھے دیکھ کے بے دم

    کس تیغ نگہ کا ہے یہ گھائل نہیں معلوم

    جوں آئینہ حیرت زدہ یاں دیکھوں ہوں سب کو

    کیا جانیے کس پر ہوں میں مائل نہیں معلوم

    چل چل کے رہ عشق میں جوں نقش قدم ہم

    تھک بیٹھے نصیرؔ اب ہمیں منزل نہیں معلوم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے