جو ہیں رند ازل گلشن کو مے خانہ سمجھتے ہیں
جو ہیں رند ازل گلشن کو مے خانہ سمجھتے ہیں
کلی کو شیشۂ مے گل کو پیمانہ سمجھتے ہیں
حقیقت آشنائے گلستاں فصل بہاراں میں
ہجوم رنگ و بو کو برق کاشانہ سمجھتے ہیں
کسی دن جس کے شعلے خرمن ہستی کو پھونکیں گے
اسی بجلی کو ہم شمع طرب خانہ سمجھتے ہیں
نگاہیں ڈالتے ہیں مرکز وحدت سے کثرت پر
حرم میں رہ کے ہم راز صنم خانہ سمجھتے ہیں
چھپا لیتے ہیں ہر زخم جگر کو فصل گل میں بھی
چمن میں پھول منشائے غم پنہاں سمجھتے ہیں
علمؔ ربط دل و پیکاں اب اس عالم کو پہنچا ہے
کہ ہم پیکاں کو دل دل کو کبھی پیکاں سمجھتے ہیں
- کتاب : غزل اس نے چھیڑی (Pg. 283)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ بکس ،بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا،اترپردیش۔201301 (2018)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.