جو ہم انجام پر اپنی نظر اے باغباں کرتے
جو ہم انجام پر اپنی نظر اے باغباں کرتے
چمن میں آگ دے دیتے قفس کو آشیاں کرتے
اجل کمبخت آتی ہے نہیں در پر ترے ورنہ
ہم ایسی موت پر بھی زندگانی کا گماں کرتے
سہی افشائے راز عشق لیکن یہ مصیبت ہے
نہ کرتے سجدہ تیرے در پر آخر تو کہاں کرتے
ہمیں دیر و حرم میں قید رکھا بد نصیبی نے
جہاں سجدہ کی گنجائش نہ تھی سجدہ وہاں کرتے
اڑا لاتی ہوا جو کچھ خس و خاشاک زنداں میں
انہیں تنکوں پہ ہم اپنے نشیمن کا گماں کرتے
یہ اے فکر رہائی کس بلا میں ہم کو لا ڈالا
قفس میں دہکے آزادی سے ذکر آشیاں کرتے
- کتاب : Gohristaan Shokat Thanvi (Pg. 160)
- Author : Allama Siimab Siddiqui Akbarabadi
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.