Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو ہم کہیں وہی طرز بیان رکھتا ہے

طاہر تلہری

جو ہم کہیں وہی طرز بیان رکھتا ہے

طاہر تلہری

MORE BYطاہر تلہری

    جو ہم کہیں وہی طرز بیان رکھتا ہے

    وہ اپنے منہ میں ہماری زبان رکھتا ہے

    رسائی تا بہ سر لا مکان رکھتا ہے

    پرند فکر غضب کی اڑان رکھتا ہے

    سنا ہے پاؤں تلے آسمان رکھتا ہے

    فقیر شہر بڑی آن بان رکھتا ہے

    وہ جس کو سایۂ دیوار تک نصیب نہیں

    نہ جانے ذہن میں کتنے مکان رکھتا ہے

    بہت بلیغ ہے انداز گفتگو اس کا

    ہر ایک لفظ میں اک داستان رکھتا ہے

    کوئی نہ دیکھ سکے اس کے گھر کی حالت زار

    وہ شاید اس لیے اونچا مکان رکھتا ہے

    وہ سب سے ملتا ہے ہنس کر بڑے خلوص کے ساتھ

    انا کی تیغ مگر درمیان رکھتا ہے

    ہمارے شہر کی آغوش وا ہے سب کے لیے

    بڑی کشادہ دلی میزبان رکھتا ہے

    ہمیں تو گاؤں کی آسودگی نے لوٹ لیا

    جہاں فقیر بھی اپنا مکان رکھتا ہے

    اسی کے سر پہ کوئی سائباں نہیں طاہرؔ

    جو خود کو سب کے لیے سائبان رکھتا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے