جو ہنس ہنس کے ہر غم گوارا کرے ہے
جو ہنس ہنس کے ہر غم گوارا کرے ہے
یہ ہمت بھی اک غم کا مارا کرے ہے
کنارا بھی جس سے کنارا کرے ہے
مدد اس کی طوفاں کا دھارا کرے ہے
جو دیر و حرم سے کنارا کرے ہے
ہر اک شے میں تیرا نظارا کرے ہے
پڑا ہے جو دیوانہ تیری گلی میں
خدا جانے کس کو پکارا کرے ہے
ترے ساتھ ہنس کر گزاری ہے جس نے
وہ اب آنسوؤں پر گزارا کرے ہے
خدا اس کے دامن کو پھولوں سے بھر دے
مجھے پتھروں سے جو مارا کرے ہے
تغافل سے چھپتی نہیں ہے محبت
تغافل تو اور آشکارا کرے ہے
شمیمؔ اس نے ساحل پہ مجھ کو ڈبویا
جو ڈوبے ہوؤں کو ابھارا کرے ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.