جو حسیں زیست کی تصویر دکھائی سب نے
جو حسیں زیست کی تصویر دکھائی سب نے
اک کہانی تھی سنی اور سنائی سب نے
صرف خوابوں کا سرابوں کا سفر جیتے ہیں
زندگی کی جو حقیقت ہے بھلائی سب نے
خود بنا کر وہ نئی رسم کہا کرتے ہیں
رسم تو رسم ہے پھر رسم نبھائی سب نے
خون دے دے کے جسے سب نے بجھایا تھا کبھی
جانے کیوں پھر سے وہی آگ لگائی سب نے
اہل دل کے لیے کیا جان کی بازی میتاؔ
جان دینی تھی تو پھر جان گنوائی سب نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.