جو ہو سکے تو آپ بھی کچھ کر دکھائیے
جو ہو سکے تو آپ بھی کچھ کر دکھائیے
عمر عزیز اپنی نہ یوں ہی گنوائیے
دن کو ٹھٹھرتی دھوپ میں ٹانگیں پساریے
راتوں کو جاگ جاگ کے محفل سجائیے
چائے کے ایک کپ کا یہی ہے معاوضہ
یاروں کو عہد رفتہ کے قصے سنائیے
نام و نمود کی ہو اگر آپ کو ہوس
جیسے بھی ہو کسی طرح بس چھپتے جائیے
وہ اجنبی بھی آشنا بن جائے گا متینؔ
اس کی گلی کے روز ہی چکر لگائیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.