Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو ہو ورائے ذات وہ جینا ہی اور ہے

شان الحق حقی

جو ہو ورائے ذات وہ جینا ہی اور ہے

شان الحق حقی

MORE BYشان الحق حقی

    جو ہو ورائے ذات وہ جینا ہی اور ہے

    جینے کا اہل دل کے قرینہ ہی اور ہے

    تم سکۂ رواں کی ہوس میں ہو تم کو کیا

    جویا ہیں جن کے ہم وہ خزینہ ہی اور ہے

    ہم ساحل نجات پہ کشتی جلا چکے

    اب رہنما کوئی نہ سفینہ ہی اور ہے

    لکھ کر دیا تھا اس نے جو وعدہ وصال کا

    اس میں کوئی نیا سا مہینہ ہی اور ہے

    پھینکی نہ جانے اس نے مری قاش دل کہاں

    انگشتری میں اب تو نگینہ ہی اور ہے

    پہنچا سنبھل سنبھل کے سر بام تب کھلا

    منزل نہیں یہ اس کی یہ زینہ ہی اور ہے

    وہ دن گئے کہ سوتے تھے ہم بھی پسارے پاؤں

    مدت سے اب تو شغل شبینہ ہی اور ہے

    حقیؔ یہ اپنا چشمۂ رنگیں اتارئیے

    دیکھیں گے پھر کہ دیدۂ بینا ہی اور ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 237)
    • Author : Aziz Nabeel
    • مطبع : Edarah Dastavez (2010)
    • اشاعت : 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے