جو اختلاف نہیں ہے تو اعتراف تو ہو
جو اختلاف نہیں ہے تو اعتراف تو ہو
ہے اختلاف تو کچھ وجۂ اختلاف تو ہو
دلوں میں کیا ہے کچھ اس کا اتا پتا تو چلے
کہ بات جیسی ہو جو بھی ہو صاف صاف تو ہو
کچھ اس سے ربط و تعلق کا سلسلہ تو لگے
نہیں ہے وہ جو موافق نہ ہو خلاف تو ہو
نہیں برائی مٹانے کی گر ہمیں توفیق
کم از کم اس سے تنفر تو انحراف تو ہو
نہیں سعادت سجدہ اگر مقدر میں
خلوص سے در معبود کا طواف تو ہو
وہ اہل نقد و بصیرت ہیں خیر ہوں گے بھی
درست پہلے مگر ان کا شین-قاف تو ہو
نہ ہوں جو شعر حقائق کے ترجماں راہیؔ
حقیقتوں کا مگر ان سے انکشاف تو ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.