Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو امتحان وفا کو وہ تند خو آئے

ریاض حسن خاں خیال

جو امتحان وفا کو وہ تند خو آئے

ریاض حسن خاں خیال

MORE BYریاض حسن خاں خیال

    جو امتحان وفا کو وہ تند خو آئے

    ترا جگر نہیں اے بوالہوس کے تو آئے

    ہے استفادۂ صحبت کو شرط استعداد

    محال ہے کبھی کانٹوں میں گل کی بو آئے

    وہ سجدہ کیوں نہ کرے بے خودی میں چار طرف

    ترا ہی جلوہ نظر جس کو چار سو آئے

    جب آئے تم تو بڑھانے کو آئے حسرت کے

    کبھی نکالنے کو میری آرزو آئے

    یہ کہہ رہا ہے کسی کا جمال ہوش ربا

    کرے جو ہوش کا دعویٰ وہ روبرو آئے

    ہجوم یاس سے دل بھر گیا یہ خوب ہوا

    جگہ نہیں رہی باقی کہ آرزو آئے

    بہار اشک ہوئے اس گلی میں رسوا ہم

    ملائے خاک میں موتی سی آبرو آئے

    نسیم تجھ کو مبارک بہار کا آنا

    قفس میں ہوں مجھے کیا لطف رنگ و بو آئے

    بتوں کی ساری حقیقت برہمنو کھل جائے

    ابھی زبان پر اپنی جو ایک ہو آئے

    حرم تھا دور نہ چوما جو سنگ اسود کو

    صنم کدے میں بتوں کے قدم تو چھو آئے

    اسے حیا نہیں کہتے یہ ظلم ہے ظالم

    غضب ہے خواب میں بھی منہ چھپا کے تو آئے

    خدا کی شان کے قربان او بت بے درد

    تسلیاں مجھے دینے کو اور تو آئے

    خیالؔ وصل کی شب ہجر کا گلہ کیسا

    خوشی میں کیوں کوئی رنجش کی بو آئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے