Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو اس چمن میں یہ گل سرو و یاسمن کے ہیں

شاہد کمال

جو اس چمن میں یہ گل سرو و یاسمن کے ہیں

شاہد کمال

MORE BYشاہد کمال

    جو اس چمن میں یہ گل سرو و یاسمن کے ہیں

    یہ جتنے رنگ ہیں سب تیرے پیرہن کے ہیں

    یہ سب کرشمۂ عرض ہنر اسی کے ہیں

    گلوں میں نقش ترے ہی لب و دہن کے ہیں

    طبیعتوں میں عجب رنگ اجنبیت ہے

    یہ شاہ پارے تو سب تیرے ارض فن کے ہیں

    ہوس میں عشق میں تہذیب تربیت کا ہے فرق

    وگرنہ دونوں اسی مکتب بدن کے ہیں

    ہمیں تو لا کے یہاں پر بسا دیا گیا ہے

    خبر ہے ملک عدم ہم ترے وطن کے ہیں

    امیر شہر تو اپنی قبائے زر کو بھی دیکھ

    سب اس میں تار مرے ریزۂ کفن کے ہیں

    کہاں اکیلے مری خواہشوں کا دم نکلا

    نشاں بھی اس کے گلے پر مری گھٹن کے ہیں

    خود اپنے شہر کی تہذیب بھول بیٹھے ہیں

    یہ کون لوگ ہیں اور جانے کیسے بن کے ہیں

    مرے حریف مرا احترام کرتے ہیں

    سخن وروں میں بھی چرچے مرے سخن کے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے